دل نے ہمارے بیٹھے بیٹھے کیسے کیسے روگ لگائے
دل نے ہمارے بیٹھے بیٹھے کیسے کیسے روگ لگائے
تم نے کسی کا نام لیا اور آنکھوں میں اپنی آنسو آئے
جتنی زبانیں اتنے قصے اپنی اداسی کے کارن
لیکن لوگ ابھی تک یہ سادہ سی پہیلی بوجھ نہ پائے
عشق کیا ہے کس سے کیا ہے کب سے کیا ہے کیسے کیا ہے
لوگوں کو اک بات ملی اپنے کو تو لیکن رونا آئے
راہ میں یوں ہی چلتے چلتے ان کا دامن تھام لیا تھا
ہم ان سے کچھ مانگیں چاہے ہم سے تو یہ سوچا بھی نہ جائے
نجم سحر کے چہرے سے انشاؔ اتنی بھی امیدیں نہ لگاؤ
ایسا بھی ہم نے دیکھا ہے اکثر رات کٹے اور صبح نہ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.