دل وہی ہے جس میں وہ دل دار ہے
دل وہی ہے جس میں وہ دل دار ہے
آنکھ وہ ہے جس میں روئے یار ہے
طالب دیدار سے پردہ نہیں
کیوں حجاب رخ نقاب یار ہے
ہے خطاب اُس رند کا مست الست
جو شراب عشق کا سرشار ہے
رنگ گُل پھیکا ہے جس کے سامنے
اتنا رنگیں یار کا رخسار ہے
ڈھونڈتے ہیں کس کو یہ اہل طلب
وہ تو ہم سب کے گلے کا ہار ہے
یا خدا اکبرؔ کی کشتی کو نکال
تو ہی اس بیڑے کا کھیون ہار ہے
- کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 146)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
- کتاب : روحانی گلدستہ (Pg. 20)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : تنظیم اکبری، خانقاہ سجادیہ، داناپور (2012)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.