تو حسرت کی نظروں پہ قربان ہو جا
تو حسرت کی نظروں پہ قربان ہو جا
کہ ان کی ہے ہر دم یہ سوئے محمد
ان آنکھوں کو ہے فیض چشم علی سے
بسا ہے ان آنکھوں میں روئے محمدؐ
غلام محمد غلام علی ہے
اجل خانہ زار محمدؐ ہیں حسرت
کہ روئے منور ہے نور تجلیٰ
مہکتی ہے دامن سے بوئے محمد
محبت کا پیکر یہ حسرت ہے میرا
کہ گرویدہ اس کا ہے سارا زمانہ
رگوں میں ہے صدیق کا خون مفطوم
بسی ہے طبیعت میں کھوئے محمد
گنہ گار ہوں نام لیوا ہوں حسرت
مری لاج رکھ لے میری لاج رکھ لے
تری لاج رکھی ہے ہر دم خدا نے
تری آبرو آبروئے محمدؐ
ہے دست محمدؐ بجا دست حسرت
کہ عالم کو ہے فیض سارا اسی سے
پہنچتا ہے آخر کو حسرت کے در پر
کرے جو کوئی آرزوئے محمدؐ
محمدؐ کا تو ہے ہے تیرے محمدؐ
مہربان تیرا ہوں تیرا ہوں حسرت
مجھے تیرا چہرہ ہے روئے محمدؐ
مجھے تیرا کوچہ ہے کوئے محمد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.