Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دنیا پہ بھروسہ کرتا ہے نادان کہیں دھوکہ ہو گا

کامل شطاری

دنیا پہ بھروسہ کرتا ہے نادان کہیں دھوکہ ہو گا

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    دنیا پہ بھروسہ کرتا ہے نادان کہیں دھوکہ ہو گا

    اک چلتی پھرتی چھاؤں ہے یہ معلوم نہیں کل کیا ہو گا

    ہے فکر مآل عشق عبث یہ سوچ غلط ہے کیا ہو گا

    جب در پہ کسی کے بیٹھ چکے اب جو کچھ بھی ہو گا ہو گا

    خود تجھ کو جہاں جلنا ہے وہاں دامن کو بچائے گا کب تک

    یہ عشق کے شعلے ہیں ان میں جل جل کے مزے لینا ہو گا

    اے چاراگار خوش فہم ذرا کچھ عقل کی لے کچھ ہوش کی لے

    بیمار محبت بھی تجھ سے نادان کہیں اچھا ہو گا

    ہر چیز کا اک حق ہوتا ہے کچھ حسن کا حق کچھ عشق کا حق

    دنیائے محبت میں تجھ کو ہر ایک کا حق دینا ہو گا

    میلان طبیعت ہی ٹھہرا ہو جائے جدھر بھی ہو جائے

    وہ خود سر و خود بیں خود آرا یہ کس کو خبر کس کا ہو گا

    ہے خاک بھی جس کے کوچہ کی اکسیر مکمل اے کاملؔ

    اندازا لگا لو اب اوس کا برباد محبت کیا ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 260)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے