Sufinama

جب کسی میں تاب نظارہ نہیں پاتا ہے تو

احسان دانش

جب کسی میں تاب نظارہ نہیں پاتا ہے تو

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    جب کسی میں تاب نظارہ نہیں پاتا ہے تو

    کس لیے پھر سامنے آنے سے شرماتا ہے تو

    خواب میں جھلا کے تاریکی مرے مقسوم کی

    چھپنے والے کون سی چلمن میں چھپ جاتا ہے تو

    آنسوؤں میں جھلملاتا ہے ترا عکس جمیل

    نور پارے دیدۂ گریاں سے برساتا ہے تو

    صبح دم خورشید کی زریں کرن کے بھیس میں

    باغ کی دوشیزہ کلیوں کو ہنسا جاتا ہے تو

    چھاؤں میں تاروں کی جب دم توڑ دیتی ہے نگاہ

    کہکشاں سے نیند بن بن کر اتر آتا ہے تو

    جب کبھی لگتی ہے ساون میں کئی دن کی جھڑی

    وادئ دل میں تجلی بن کے چھا جاتا ہے تو

    پتی پتی سے سنا کرتا ہوں تیرا ذکر خیر

    صبح دم ناک خدا کلیوں کو چٹکاتا ہے تو

    ٹمٹماتے دیکھتا ہوں جب مزاروں پر چراغ

    زندگی میں زندگی کا درد بن جاتا ہے تو

    ڈوبتا ہے جب گھنے باغوں کے پیچھے آفتاب

    بن کے سناٹا بیابانوں پہ چھا جاتا ہے تو

    جب گلابی چاندنی کرتی ہے تعمیر سحر

    سرخیاں بن کر لب بام افق آتا ہے تو

    جب گھنے جنگل میں چھا جاتے ہیں بادل ہر طرف

    ہر طرف سے دل کے ارمانوں کو تڑپاتا ہے تو

    اس کی بوندوں سے مس ہو کر جو آتی ہے نسیم

    نیند کے ماتے جنوں کو گدگدا جاتا ہے تو

    روز لچکا کر افق پر مہر کی پہلی کرن

    میرے میدان بصارت سے نکل جاتا ہے تو

    کیا مری مضطر نگاہیں ہیں ترے رخ کی نقاب

    بند کر لیتا ہوں جب آنکھیں نظر آتا ہے تو

    سوئے‌ مشرق نور کے چشمے ابلتے دیکھ کر

    یاد کرتا ہوں تجھے میں یاد آ جاتا ہے تو

    اب میں سمجھا تیرے انداز تغافل کا سبب

    مجھ کو در پردہ رموز عشق سمجھاتا ہے تو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے