Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں اس منزل میں ہوں یہ دل کی حالت ہوتی جاتی ہے

احسان دانش

میں اس منزل میں ہوں یہ دل کی حالت ہوتی جاتی ہے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    میں اس منزل میں ہوں یہ دل کی حالت ہوتی جاتی ہے

    کہ ہر صورت سزاوار محبت ہوتی جاتی ہے

    سمجھ رکھا ہے جس نے تم کو حاصل زندگانی کا

    خدا جانے تمہیں کیوں اس سے نفرت ہوتی جاتی ہے

    اگر ہے تیرے دل میں میری الفت کا وہی عالم

    تو پھر آوارہ کیوں میری محبت ہوتی جاتی ہے

    کہیں ذرے کہیں تارے کہیں غنچے کہیں جگنو

    مجھے اس آئینہ خانہ میں حیرت ہوتی جاتی ہے

    وہ آغاز محبت کے بھی کیا دن تھے ارے توبہ

    کہ اب ہر شام اک شام مصیبت ہوتی جاتی ہے

    تمہارا کیا تمہارے پوجنے والوں میں دنیا ہے

    ہمارا کیا ہمیں دنیا سے نفرت ہوتی جاتی ہے

    مجھے مجبور الفت جان کر تم چاہتے کیا ہو

    میں جتنا دبتا جاتا ہوں شکایت ہوتی جاتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے