Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کا ہر ذرہ نظر آتا ہے سودائی مجھے

احسان دانش

جس کا ہر ذرہ نظر آتا ہے سودائی مجھے

احسان دانش

جس کا ہر ذرہ نظر آتا ہے سودائی مجھے

کاش مل جائے وہی محبوب ہرجائی مجھے

کھینچ کر کعبے سے اکثر بت کدے میں لے گیا

بت تراشی میں کمال نقش آرائی مجھے

ہو گیا مائل بہ خود داری مرا ذوق نیاز

حشر تک روتا رہے ذوق جبیں سائی مجھے

لوح قسمت سے مٹا لینے دے تحریر فراق

ہم نشیں رہنے دے مصروف جبیں سائی مجھے

ہونٹ تھرانے لگے دل کی رگیں کھنچنے لگیں

اے تغافل کیش تیری یاد پھر آئی مجھے

کھینچ لے اے جلوۂ جاناں مری آنکھوں کا نور

پھر نہ جانے کیا دکھائے شمع بینائی مجھے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے