جس کا ہر ذرہ نظر آتا ہے سودائی مجھے
جس کا ہر ذرہ نظر آتا ہے سودائی مجھے
کاش مل جائے وہی محبوب ہرجائی مجھے
کھینچ کر کعبے سے اکثر بت کدے میں لے گیا
بت تراشی میں کمال نقش آرائی مجھے
ہو گیا مائل بہ خود داری مرا ذوق نیاز
حشر تک روتا رہے ذوق جبیں سائی مجھے
لوح قسمت سے مٹا لینے دے تحریر فراق
ہم نشیں رہنے دے مصروف جبیں سائی مجھے
ہونٹ تھرانے لگے دل کی رگیں کھنچنے لگیں
اے تغافل کیش تیری یاد پھر آئی مجھے
کھینچ لے اے جلوۂ جاناں مری آنکھوں کا نور
پھر نہ جانے کیا دکھائے شمع بینائی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.