Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ جس کی ہمہ آگاہی میں ہر راز نہان ہستی ہے

احسان دانش

وہ جس کی ہمہ آگاہی میں ہر راز نہان ہستی ہے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    وہ جس کی ہمہ آگاہی میں ہر راز نہان ہستی ہے

    وہ جس کے اشاروں پر رقصاں عالم کی بلندی پستی ہے

    وہ جس کی بشاشت رہتی ہے ہر روح فزا ہریالی پر

    وہ جس کی ثنائیں ہوتی ہیں گلزار میں ڈالی ڈالی پر

    وہ جس کے نفس کی گرمی سے ہر غنچۂ رنگیں کھلتا ہے

    وہ جس کے تجلی خانے سے خورشید کو جلوہ ملتا ہے

    وہ جس کا وظیفہ کرتے ہیں کہسار کے بے خود نظارے

    وہ جس کے لیے سرگرداں ہیں میثاق کے دن سے سیارے

    وہ جس کی رحمت کے نغمے گاتی ہے صبا برساتوں میں

    وہ جس کی لطافت ہوتی ہے سردی کی سہانی راتوں میں

    وہ نام سے جس کے چشموں میں تحریک ترنم ہوتی ہے

    وہ جس کی شگوفہ زاروں میں تقلید تبسم ہوتی ہے

    وہ جس کا تکلم بربط میں وہ جس کی خموشی غاروں میں

    وہ جس کی جھلک ہے بجلی وہ جس کی چمک ہے تاروں میں

    وہ جس سے ضیائیں ملتی ہیں امید کی رخشاں بستی کو

    وہ جس نے ترانے بخشے ہیں ہر پردۂ ساز ہستی کو

    وہ جس کی خموشی راتوں کو بستی ہے کشادہ گلیوں میں

    وہ جس کے تبسم لٹتے ہیں گلزار کی کمسن کلیوں میں

    وہ جس کو سارے عالم میں محبوب شبیہ انساں ہے

    وہ جس نے کیا پیدا تجھ کو نادان وہی تو یزداں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے