چوم لوں خاک قدم دل کا تقاضا ہے یہی
چوم لوں خاک قدم دل کا تقاضا ہے یہی
یا رسول عربی اپنی تمنا ہے یہی
دل سے جاتا ہی نہیں آپ کے گیسو کا خیال
ہوش جب سے ہے سنبھالا مجھے سودا ہے یہی
روئے انور کی تجلی مجھے آئی جو نظر
میں نے سمجھا کہ شب ماہ کا جلوا ہے یہی
دیکھ کر آپ کو معراج میں حوریں بولیں
یہ ہے محبوب خدا عرش کا تارا ہے یہی
دیکھ کر روضۂ اقدس کو یہ دل بول اٹھا
رو کش باغ ارم جو ہے وہ روضا ہے یہی
حب احمدؐ میں جو مٹ جائے احد کو پائے
حق سے ملنے کا جو سچ پوچھو وسیلہ ہے یہی
خاک چھانوں گا بیابان عرب کی فائقؔ
سر میں سودا ہے یہی دل میں سمایا ہے یہی
- کتاب : Armaghan-e-Faaeq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.