Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چوم لوں خاک قدم دل کا تقاضا ہے یہی

شاہ فائق شہبازی

چوم لوں خاک قدم دل کا تقاضا ہے یہی

شاہ فائق شہبازی

MORE BYشاہ فائق شہبازی

    چوم لوں خاک قدم دل کا تقاضا ہے یہی

    یا رسول عربی اپنی تمنا ہے یہی

    دل سے جاتا ہی نہیں آپ کے گیسو کا خیال

    ہوش جب سے ہے سنبھالا مجھے سودا ہے یہی

    روئے انور کی تجلی مجھے آئی جو نظر

    میں نے سمجھا کہ شب ماہ کا جلوا ہے یہی

    دیکھ کر آپ کو معراج میں حوریں بولیں

    یہ ہے محبوب خدا عرش کا تارا ہے یہی

    دیکھ کر روضۂ اقدس کو یہ دل بول اٹھا

    رو کش باغ ارم جو ہے وہ روضا ہے یہی

    حب احمدؐ میں جو مٹ جائے احد کو پائے

    حق سے ملنے کا جو سچ پوچھو وسیلہ ہے یہی

    خاک چھانوں گا بیابان عرب کی فائقؔ

    سر میں سودا ہے یہی دل میں سمایا ہے یہی

    مأخذ :
    • کتاب : Armaghan-e-Faaeq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے