Font by Mehr Nastaliq Web

درد دل حد سے جو گزرا تو مسیحا نکلا

فنا بلند شہری

درد دل حد سے جو گزرا تو مسیحا نکلا

فنا بلند شہری

درد دل حد سے جو گزرا تو مسیحا نکلا

میری صورت میں ترے حسن کا پردہ نکلا

دیکھ کر مجھ کو فرشتوں نے پڑھا کلمۂ حق

جذبۂ عشق کا انجام یہ کیسا نکلا

عشق کامل سے مٹی رنگ دوئی کی حجت

میرے نقشے میں مرے یار کا نقشہ نکلا

حرم و دیر میں جا کر بھی تسلی نہ ہوئی

ہم جسے جلوہ سمجھتے تھے وہ پردہ نکلا

جادۂ عشق میں یہ آئی ہے کیسی منزل

وہ تماشائی بنا اور میں تماشا نکلا

مٹ گئی دل سے طلب کعبہ و بت خانے کی

میری منزل جو ترا نقش کف پا نکلا

سنگ در آپ کا پانا تو بہت مشکل ہے

آپ کا نقش قدم ہی مرا کعبہ نکلا

اے فناؔ اب نہ کنارا ہے نہ کشتی ہے نہ موج

میں کہاں غرق ہوا اور کہاں جا نکلا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے