Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو دھڑکن کی صدا کو نغمۂ منزل نہیں سمجھا

فنا بلند شہری

جو دھڑکن کی صدا کو نغمۂ منزل نہیں سمجھا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    جو دھڑکن کی صدا کو نغمۂ منزل نہیں سمجھا

    محبت کرنے والے تو مقام دل نہیں سمجھا

    اسی کوتاہی نے کروائی ان کی جستجو مجھ سے

    میں ہر محفل کو اپنے یار کی محفل نہیں سمجھا

    سمائے جس کی نظروں میں تجسس مٹ گیا اس کا

    اسے در در پھرایا جس کو اس قابل نہیں سمجھا

    یہ کیا انداز ہے کیسا تجاہل عارفانہ ہے

    لگا کر زخم دل کو وہ مجھے بسمل نہیں سمجھا

    تھا موج درد میں پیغام وصل یار کیا کہیے

    وہیں تھا دامن ساحل جہاں ساحل نہیں سمجھا

    فناؔ ڈھونڈا جہاں میں ان کو دل سے بے خبر ہو کر

    یہی تو میری منزل تھی جسے منزل نہیں سمجھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے