تصورات میں جب تک تھی یار کی صورت
تصورات میں جب تک تھی یار کی صورت
خزاں کا دور بھی گزرا بہار کی صورت
جہاں میں کوئی بھی پرسانِ سوزِ غم نہ ہوا
کٹی ہے عمر چراغِ مزار کی صورت
گیا ہے جب سے کوئی روٹھ کر مرے گھر سے
تڑپ رہا ہوں دلِ بے قرار کی صورت
ہر ایک دل میں تصور ہے حسنِ جاناں کا
ہر آئینے میں ہے آئینہ دار کی صورت
دکھانا چاند! مجھے چاندنی خدا کے لیے
مری نگاہ میں پھرتی ہے یار کی صورت
ترے خیال میں حالت یہ ہو گئی اے دوست!
کٹا ہے دن بھی شبِ انتظار کی صورت
بچھڑ گیا ہے فناؔ کون یہ گلے مل کر
دکھائی دیتی نہیں اب قرار کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.