Font by Mehr Nastaliq Web

تصورات میں جب تک تھی یار کی صورت

فنا بلند شہری

تصورات میں جب تک تھی یار کی صورت

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    تصورات میں جب تک تھی یار کی صورت

    خزاں کا دور بھی گزرا بہار کی صورت

    جہاں میں کوئی بھی پرسان سوز غم نہ ہوا

    کٹی ہے عمر چراغ مزار کی صورت

    گیا ہے جب سے کوئی روٹھ کر مرے گھر سے

    تڑپ رہا ہوں دل بے قرار کی صورت

    ہر ایک دل میں تصور ہے حسن جاناں کا

    ہر آئینے میں ہے آئینہ دار کی صورت

    دکھانا چاند مجھے چاندنی خدا کے لیے

    مری نگاہ میں پھرتی ہے یار کی صورت

    ترے خیال میں حالت یہ ہو گئی اے دوست

    کٹا ہے دن بھی شب انتظار کی صورت

    بچھڑ گیا ہے فناؔ کون یہ گلے مل کر

    دکھائی دیتی نہیں اب قرار کی صورت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے