ان کے قدم کو چوموں گا مل کر غبار میں
ان کے قدم کو چوموں گا مل کر غبار میں
اے عشق خاک کر دے مجھے کوئے یار میں
کیسے دکھائوں تم کو میں دل اپنا چیر کر
بیٹھا ہوں میں مزار پہ تم ہو مزار میں
آؤ کفن ہٹا کے مرا حال دیکھ لو
میں راہ تک رہا ہوں تمہاری مزار میں
دنیا تو مجھ سے چھٹ گئی، تم بھی نہ آؤ گے؟
تنہائیوں نے گھیر لیا ہے مزار میں
میں بھی ترا ہوں، دل بھی ترا، جان بھی تری
اب زندگی ہے جاناں! ترے اختیار میں
تم ہو نظر کے سامنے طاری ہے بیخودی
کیسے نظر ہٹائوں گلوں سے بہار میں
آنکھیں ترس رہی ہیں تجلی کے واسطے
کب تک رہو گے محو تم اپنے سنگھار میں
مذہب یہی ہے میرا فناؔ دین بھی یہی
ہو جاؤں خاک مٹ کے تمنائے یار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.