Font by Mehr Nastaliq Web

یہ سوچ کر ترے در پر جبیں جھکائی ہے

فنا بلند شہری

یہ سوچ کر ترے در پر جبیں جھکائی ہے

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    یہ سوچ کر ترے در پر جبیں جھکائی ہے

    یہیں ہے دولت ایماں یہیں خدائی ہے

    تری نگاہ کرم نے نبھا لیا ہے مجھے

    تری طلب نے مری زندگی بنائی ہے

    یہ روشنی یہ ستارے یہ داغ دل کے چراغ

    تری نظر نے عجب انجمن سجائی ہے

    نیاز و ناز کے جھگڑے مٹا دیے سارے

    مری نظر میں نظر یار کی سمائی ہے

    یہ کس مقام پہ پہنچا دیا مجھے ساقی

    نہ میکشی کا تصور نہ پارسائی ہے

    جدھر جدھر بھی گیا ہوں فقیر بن کے ترا

    تری نگاہ کرم ساتھ ساتھ آئی ہے

    میں بت پرست نہیں ہوں مگر بت کافر

    تری نظر نے مجھے کافری سکھائی ہے

    میں اس نگاہ محبت پہ جاں کروں قرباں

    مجھے نبھا کے تری ذات مسکرائی ہے

    ذرا بتوں کی نگہ سے مشاہدہ کیجیے

    ہمارا کفر فناؔ عین پارسائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے