ہم درِ یار پہ یوں یار کی پوجا کرتے
ہم درِ یار پہ یوں یار کی پوجا کرتے
کبھی مرتے، کبھی جیتے، کبھی سجدہ کرتے
میرے حق میں یہی بہتر، یہی اچھا کرتے
اپنا کہہ کر وہ جہاں میں مجھے رسوا کرتے
کاش! یوں عشق میں تکمیلِ عبادت ہوتی
سامنے بیٹھ کے ہم آپ کو دیکھا کرتے
میں بھی بیمارِ محبت ہوں محبت کی قسم
مجھ پہ بھی ایک نظر میرے مسیحا کرتے
آنکھ ساقی نے اٹھائی تو سنبھلنے نہ دیا
کیسے میخوار بھلا عشق کا دعویٰ کرتے
خلوتِ عشق میں ہر روز تماشا ہوتا
روز ہم آپ سے ایمان کا سودا کرتے
اے فناؔ بعدِ فنا ملتی حیاتِ جاوید
وہ جو بیمارِ غم ہجر کو اچھا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.