Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا

فنا بلند شہری

آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا

فنا بلند شہری

آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا

میرا ساغر نہ چھونا کبھی ساقیا ہاتھ جل جائے گا

ایک دن وہ ضرور آئیں گے درد کا سایہ ٹل جائے گا

اس زمانے کی پروا نہیں یہ زمانہ بدل جائے گا

آ گیا میرا آنکھوں میں دم اب تو جلوہ دکھا دیجیے

آپ کی بات رہ جائے گی میرا ارماں نکل جائے گا

بے سبب ہم سے روٹھو نہ تم یہ لڑائی بری چیز ہے

صلح کر لو خدا کے لیے یہ برا وقت ٹل جائے گا

مے کشو اس نظر کی سنو کہہ رہی ہے وہ شعلہ بدن

مے نہیں جام میں آگ ہے جو پیے گا وہ جل جائے گا

کوئی آنسو نہیں آنکھ میں بات گھر کی ابھی گھر میں ہے

تم جو یوں ہی ستاتے رہے درد اشکوں میں ڈھل جائے گا

دور ہیں جب تلک تم سے ہم کیسے ہوگا مداوائے غم

ایک دفعہ تم ملو تو صنم غم خوشی میں بدل جائے گا

گر یوں ہی گھر میں بیٹھا رہا مار ڈالیں گی تنہائیاں

چل ذرا مے کدہ میں چلیں اے فناؔ دل بہل جائے گا

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نصرت فتح علی خان

نصرت فتح علی خان

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے