آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا
آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا
میرا ساغر نہ چھونا کبھی ساقیا ہاتھ جل جائے گا
ایک دن وہ ضرور آئیں گے درد کا سایہ ٹل جائے گا
اس زمانے کی پروا نہیں یہ زمانہ بدل جائے گا
آ گیا میرا آنکھوں میں دم اب تو جلوہ دکھا دیجیے
آپ کی بات رہ جائے گی میرا ارماں نکل جائے گا
بے سبب ہم سے روٹھو نہ تم یہ لڑائی بری چیز ہے
صلح کر لو خدا کے لیے یہ برا وقت ٹل جائے گا
مے کشو اس نظر کی سنو کہہ رہی ہے وہ شعلہ بدن
مے نہیں جام میں آگ ہے جو پیے گا وہ جل جائے گا
کوئی آنسو نہیں آنکھ میں بات گھر کی ابھی گھر میں ہے
تم جو یوں ہی ستاتے رہے درد اشکوں میں ڈھل جائے گا
دور ہیں جب تلک تم سے ہم کیسے ہوگا مداوائے غم
ایک دفعہ تم ملو تو صنم غم خوشی میں بدل جائے گا
گر یوں ہی گھر میں بیٹھا رہا مار ڈالیں گی تنہائیاں
چل ذرا مے کدہ میں چلیں اے فناؔ دل بہل جائے گا
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.