بوتل کھلی ہے رقص میں جام شراب ہے
بوتل کھلی ہے رقص میں جام شراب ہے
اے عاشقو تمہاری دعا کامیاب ہے
ایسے حسین وقت میں پینا ثواب ہے
ہم تم ہیں میکدے ہیں شب ماہتاب ہے
کیوں میکدے میں شیخ جی بنتے ہو پارسا
نظریں بتا رہے ہیں کہ نیت خراب ہے
پیمانہ بھر کے کہتے ہیں وہ کس ادا کے ساتھ
پی لو ہمارے ہاتھ سے پینا ثواب ہے
جس سے کیا تھا پیار اسی نے دیے ہیں غم
سچ پوچھیے تو دل کا لگانا عذاب ہے
پہلو میں ہے رقیب تمہارے خدا کی شان
کانٹا بھی ہے وہیں پہ جہاں پر گلاب ہے
روداد ہجر چہرے پہ تحریر ہے فناؔ
پڑھ لیجیے کھلی ہوئی دل کی کتاب ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.