مے کدہ بن گئیں مست آنکھیں زلف کالی گھٹا ہو گئی ہے
مے کدہ بن گئیں مست آنکھیں زلف کالی گھٹا ہو گئی ہے
کیا ہو مے کا نشہ زندگی میں زندگی خود نشہ ہو گئی ہے
بے اجازت لبوں کو تمہارے چوم کر خود پریشان ہوں میں
ہوش میں اتنی جرأت نہ ہوتی بے خودی میں خطا ہو گئی ہے
پہلے تو دیکھنا مسکرانا پھر نظر پھیرنا روٹھ جانا
ہو گیا خون کتنوں کا ناحق آپ کی تو ادا ہو گئی ہے
ایسی چلتی ہے گلیوں میں تیری جھوم کر جیسے چلتے ہیں میکش
جب سے زلفوں کو تیری چھوا ہے کتنی بے خود صبا ہو گئی ہے
بے دوا مجھ کو اچھا کیا ہے چارہ سازی کے انداز دیکھو
مسکرا کر نظر یوں اٹھائی درد دل کی دوا ہو گئی ہے
یوں رچا کیف نس نس میں میری مٹ گئی فکر دنیا و عقبیٰ
جب سے رکھا قدم میکدے میں زندگی کیا سے کیا ہو گئی ہے
عشق نے کیا تماشہ دکھایا کیسی کروٹ نصیبوں نے بدلی
اے فناؔ ہم کو دیوانہ کر کے وہ نظر پارسا ہو گئی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.