Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

صحن حرم و کوئے صنم چھوڑ دیا ہے

فنا نظامی کانپوری

صحن حرم و کوئے صنم چھوڑ دیا ہے

فنا نظامی کانپوری

MORE BYفنا نظامی کانپوری

    صحن حرم و کوئے صنم چھوڑ دیا ہے

    ہر در کو ترے در کی قسم چھوڑ دیا ہے

    وہ رند ہوں میں جس کے لئے شیخ حرم نے

    راتوں کو کھلا باب حرم چھوڑ دیا ہے

    کر لیجئے توبہ کا یقیں حضرت واعظ

    مے خانہ کو ساقی کی قسم چھوڑ دیا ہے

    غفلت مری جانب سے ہے یا ان کی طرف سے

    یہ فیصلہ تجھ پر شب غم چھوڑ دیا ہے

    ظالم تجھے یہ راز بتانا ہی پڑے گا

    کیوں مشغلۂ مشق ستم چھوڑ دیا ہے

    روداد وفا ان کی سنا دی ہے مکمل

    ہاں تھوڑا سا افسانہ غم چھوڑ دیا ہے

    بیگانے تو بیگانے ہیں کیا بات ہے ساقی

    اپنوں نے بھی بھرنا ترا دم چھوڑ دیا ہے

    کس دور کا ہر شاعر نازک ہے سپاہی

    تلوار اٹھا لی ہے قلم چھوڑ دیا ہے

    کافی ہے فنا مجھ کو مرا جام شکستہ

    دنیا کے لئے ساغر جم چھوڑ دیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 240)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے