خود برق ہو اور طور تجلا سے گزر جا
خود برق ہو اور طور تجلا سے گزر جا
خود شعلہ بن اور وادیٔ سینا سے گزر جا
بے واسطۂ خود نگری اپنی طرف دیکھ
آئینہ اٹھا حسن خود آرا سے گزر جا
اپنی ہی نگاہوں کا یہ نظارا کہاں تک
اس مرحلۂ سعی تماشا سے گزر جا
ذرے میں ہے گم وسعت صد عالم صحرا
ذرے کو سمجھ وسعت صحرا سے گزر جا
کہ قطع نظر وسوسۂ قلب و نظر سے
ہر جلوۂ پوشیدہ و پیدا سے گزر جا
کعبہ ہو کہ ہو دیر وہ دنیا ہو کہ عقبیٰ
ہر منزل و ہر جادہ و ہر جا سے گزر جا
کشتی کا سہارا ہی تو گرداب ہے فانیؔ
دریا ہی میں تو ڈوب کے دریا سے گزر جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.