ہر پل تمہاری یاد ستائے تو کیا کروں
ہر پل تمہاری یاد ستائے تو کیا کروں
کوئی بجز تمہارے نہ بھائے تو کیا کروں
بس تیرا ذکر تیرا تصور تری تلاش
دیوانگی کو اور بڑھائے تو کیا کروں
پردے میں حسن ہے تو گریباں ہے تار تار
رب جانے روبرو نظر آئے تو کیا کروں
سجدے سے مجھ کو کام ہے دیر و حرم سے کیا
ہرجا پہ تو ہی تو نظر آئے تو کیا کروں
یوں تو جہاں میں با خدا لاکھوں حسین ہیں
لیکن تمہیں کو دل میرا چاہے تو کیا کروں
مشرب ہمارا عشق محبت ہے بندگی
تیری سمجھ میں شیخ نہ آئے تو کیا کروں
اس دل کے ہاتھوں اس قدر بے بس ہوں میں فرازؔ
ہر جا پہ دیکھنا اسے چاہے تو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.