جس گھڑی یادوں میں تیری یار کھو جاتا ہوں میں
جس گھڑی یادوں میں تیری یار کھو جاتا ہوں میں
پھر تو ہر جا پر تجھی کو جلوہ گر پاتا ہوں میں
اب یہ بے جا ہو کہ جا ہو کفر ہو پروا نہیں
بندگی کا لطف قدموں میں ترے پاتا ہوں میں
کافر و وحشی کوئی دیوانہ سمجھے ہے اپنے
لاج رکھ شیدا کی اپنے تیرا کہلاتا ہوں میں
دیر کو پوجے کوئی کعبے پے صدقے ہو کوئی
نقش پا تیرے صنم بس چومتا جاتا ہوں میں
ہیں سخی زادوں کے در یوں تو جہاں میں اور بھی
پر مری جاں تیرے آگے ہاتھ پھیلاتا ہوں میں
اے جہان حسن کے سلطاں کرم کے بادشاہ
اک نظر بس اک نظر واللہ ترا منگتا ہوں میں
خواہش جنت نہ گلزار ارم چاہوں فرازؔ
ہوں ترا بندہ ترے در پر سکوں پاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.