Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی کعبے میں پاتا ہوں کبھی بت خانے کے اندر

فراز وارثی

کبھی کعبے میں پاتا ہوں کبھی بت خانے کے اندر

فراز وارثی

MORE BYفراز وارثی

    کبھی کعبے میں پاتا ہوں کبھی بت خانے کے اندر

    لگا کے تجھ سے دل پھرتا ہوں مارا مارا میں در در

    یہ کیسا پریت ہے الفت ہے ظالم پیار ہے کیسا

    کہ دل سی چیز لے کر جا بجا لگواتے ہو چکر

    خود ہی تو جلوے دکھلا کر قرار و صبر لوٹا ہے

    خود ہی کہہ کہہ کے دیوانہ بھی ہنستے جاتے ہو مجھ پر

    شراب بے خودی ہے یا مری جاں حسن ہے تیرا

    ہوا بے ہوش و بے خود پڑ گئی جس کی نظر تجھ پر

    ہم ہی تنہا نہیں شیدا ترا عالم کا عالم ہے

    فدا کچھ صورت یکتا پہ اور کچھ حسن زیبا پر

    میں صدقے حسن پر تیرے فدا ان نیچی نظروں پر

    جو لاکھوں کے حواس و ہوش لے لے پردے میں رہ کر

    میں دیوانہ تو ہوں لیکن فرازؔ اس کا دوانہ ہوں

    حسینوں کا جو سلطاں ہے پری زادوں کا ہے افسر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے