Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی تو زلفیں ہٹا دے رخ سے کبھی تو ترک حجاب کر دے

فراز وارثی

کبھی تو زلفیں ہٹا دے رخ سے کبھی تو ترک حجاب کر دے

فراز وارثی

MORE BYفراز وارثی

    کبھی تو زلفیں ہٹا دے رخ سے کبھی تو ترک حجاب کر دے

    کبھی تو حسن و شباب کی مے پلا کے ایماں خراب کر دے

    بھلا دیوانے سے پردہ کیسا حجاب کیسا نقاب کیسا

    میں تیرے صدقے میں تجھ پہ قرباں شباب کو بے نقاب کر دے

    دنیا ہی تو جلوے دکھا دکھا کے نظر کے نشتر چلا چلا کے

    سے دل کی دنیا میں کی ہے ہلچل اسے حسیں ایک خواب کر دے

    تھا خوف رسوائی کاش تجھ کو تو کیوں بنایا تھا اپنا مجھ کو

    یا اپنے قول و قسم نبھاؤ یا مرا خانہ خراب کردے

    یہ مانا سلطان حسن ہے تو گدائے حسن و شباب ہوں میں

    بچائے رب نظر بد سے تجھ کو عطا زکوٰۃ شباب کردے

    پڑا ہوں مدت سے در پے تیرے کبھی تو جاگیں نصیب میرے

    کبھی تو نظریں بچا کے سب سے حسین رخ بے نقاب کردے

    میں حسن کا ہوں فرازؔ مے کش شباب کو پوجتا ہوں دل سے

    ملا کے حسن و شباب دونوں عطا نرالی شراب کردے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے