Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی فیض کرم اتنا تو میرے یار ہو جائے

فراز وارثی

کبھی فیض کرم اتنا تو میرے یار ہو جائے

فراز وارثی

MORE BYفراز وارثی

    کبھی فیض کرم اتنا تو میرے یار ہو جائے

    سے گھبرائے میرا دل آپ کا دیدار ہوجائے

    ہوئی مدت مری جاں خانۂ دل میں تمہیں رہتے

    کبھی جلوہ‌ گری در کی حدوں سے پار ہو جائے

    ارے پردہ نشیں پردے سے باہر بھی کبھی آؤ

    جو ہونا ہے وہ دیوانوں کا حال زار ہو جائے

    حال کیسی پریت ہے الفت ہے ظالم پیار ہے کیسا

    کہیں شادابیاں جینا کہیں دشوار ہو جائے

    ارے او پیکر شان کریمی حسن کی مورت

    گدائے حسن پر بھی ایک نظر سرکار ہو جائے

    ازل سے ہوں میں شیدائی تمہارا تم میری چاہت

    کہیں رسوا میری الفت نہ میرے یار ہو جائے

    دل ناداں ہی جب روز ازل سے دم بھرے اس کا

    فرازؔ اب سوچنا کیا جاں بھی نذر یار ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے