Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر نقشہ کس سے حق کے سوا ممکنات کا

مرزا محمد علی فدوی

ہر نقشہ کس سے حق کے سوا ممکنات کا

مرزا محمد علی فدوی

MORE BYمرزا محمد علی فدوی

    ہر نقشہ کس سے حق کے سوا ممکنات کا

    ہر فرد ہے جہاں میں آئینہ ذات کا

    تشبیہ میں ظہور ہے تنزیہ کا یہاں

    لازم پڑا ہے ذات کو پردہ صفات کا

    اپنا شہود تھا اسے انسان سے غرض

    سردار جب کیا ہے اسے کائنات کا

    پرتو نہیں تجلی وحدت کا کس پہ یاں

    لیکن بیاں کس سے ہو اس واردات کا

    جوں غنچہ سر بجیب ہو بیرنگی کی طرف

    کیا اعتبار اس چمن بے ثبات کا

    لا تقنطوا نوید ہے سب عاصیوں کے تئیں

    اے شیخ معتقد نہیں میں تیری بات کا

    ڈھونڈھ اس جگہ کشور علی باب علم ہے

    عقدہ وہیں سے ہووے ہے حل مشکلات کا

    دنیا ہو اور عشق ہو فدویؔ خدا کرے

    جس سے ملا ہے ہم کو وسیلہ نجات کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے