غفلت نہ تھی تصور دیدار یار تھا
غفلت نہ تھی تصور دیدار یار تھا
نظارۂ جمال میں گم انتظار تھا
ہوں عالم سکوں میں کہ عالم سکوں میں ہے
میں بے قرار تھا کہ جہاں بے قرار تھا
تھی صورت حجاب حقیقت نگاہ کی
جو راز آشکار نہ تھا آشکار تھا
ساقی تیری شراب میں یہ خاص بات تھی
نشہ بقدر حوصلۂ بادہ خوار تھا
کوئی گناہ ہوش سے بڑھ کر نہیں گناہ
جو مست ہو گیا وہ بڑا ہوشیار تھا
میں ہو گیا غبار رہ دوست اے ذہینؔ
پھر بھی کسی کی خاطر نازک پہ بار تھا
- کتاب : آیات جمال (Pg. 239)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.