Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غمزۂ حسن کی قسم تیرا کرم کہاں نہیں

کامل شطاری

غمزۂ حسن کی قسم تیرا کرم کہاں نہیں

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    غمزۂ حسن کی قسم تیرا کرم کہاں نہیں

    دیدۂ تر بتائے گا دل کو اگر زباں نہیں

    ایک دلیل عشق ہے آہ نہیں فغاں نہیں

    اس کے سوا تو اور کچھ وہم نہیں گماں نہیں

    عشق نے جب سمیٹ لیں حسن کی سب تجلیاں

    اس کی ہر ایک داستاں کیا میری داستاں نہیں

    محو جمال یار ہوں حسن یار ہوں

    نقش کمال یار ہوں ہستیٔ رائگاں نہیں

    کام چلے تو کیا چلے شاہد و بادہ کے بغیر

    رند ہی رند ہیں یہاں مجمع قدسیاں نہیں

    فضل کی بات اور ہے ورنہ ہیں خوش خیالیاں

    راہ نورد شوق اگر تیرے قدم جواں نہیں

    کاملؔ خستہ جاں ترا بندۂ ناتوں ترا

    لائق رحم ہے شہا قابل امتحاں نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 258)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے