گر یار ہو بہم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
گر یار ہو بہم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
جب اپنا ہو صنم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
خویش و یگانہ کیا ہیں جو میں بھی نہ ہوں نہ ہوں
تو ہو تری قسم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
عالم نہ ہو اور ایسے یہاں لاکھ سب نہ ہوں
کافی ہے تیرا دم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
تو ہی وجود خلق ہے تو ہی سجود خلق
آخر ہے سب عدم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
الفت میں تیری سارا جہاں ہم سے پھر گیا
یاں کس کو ہے الم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
مٹ جائے اپنی ہستئ موہوم غم ہے کیا
ہو دل کو تیرا غم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
علویؔ و سفلی ہوں نہ ہوں پاپوش سے میری
اے مظہر اتم کوئی ہو ہو نہ ہو نہ ہو
- کتاب : خمخانۂ ازلی (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.