Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

ناصر نظامی

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

ناصر نظامی

MORE BYناصر نظامی

    گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

    جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر دوستوں کے لگائے ہوئے ہیں

    جب سے دیکھا ترا قد و قامت دل پہ ٹوٹی ہوئی ہے قیامت

    ہر بلا سے رہے تو سلامت دن جوانی کے آئے ہوئے ہیں

    اور دے مجھ کو دے اور ساقی ہوش رہتا ہے تھوڑا سا باقی

    آج تلخی بھی ہے انتہا کی آج وہ بھی پرائے ہوئے ہیں

    کل تھے آباد پہلو میں میرے اب ہیں غیروں کی محفل میں ڈیرے

    میری محفل میں کر کے اندھیرے اپنی محفل سجائے ہوئے ہیں

    اپنے ہاتھوں سے خنجر چلا کر کتنا معصوم چہرہ بنا کر

    اپنے کاندھوں پہ اب میرے قاتل میری میت اٹھائے ہوئے ہیں

    مہ وشوں کو وفا سے کیا مطلب ان بتوں کو خدا سے کیا مطلب

    ان کی معصوم نظروں نے ناصرؔ لوگ پاگل بنائے ہوئے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے