Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر

مرزا غالب

گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    گھر جب بنا لیا ترے در پر کہے بغیر

    جانے گا اب بھی تو نہ مرا گھر کہے بغیر

    کہتے ہیں جب رہی نہ مجھے طاقت سخن

    جانوں کسی کے دل کی میں کیونکر کہے بغیر

    کام اس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں

    لیوے نہ کوئی نام ستم گر کہے بغیر

    جی میں ہی کچھ نہیں ہے ہمارے وگرنہ ہم

    سر جائے یا رہے نہ رہیں پر کہے بغیر

    چھوڑوں گا میں نہ اس بت کافر کا پوجنا

    چھوڑے نہ خلق گو مجھے کافر کہے بغیر

    مقصد ہے ناز و غمزہ ولے گفتگو میں کام

    چلتا نہیں ہے دشنہ و خنجر کہے بغیر

    ہر چند ہو مشاہدۂ حق کی گفتگو

    بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر

    بہرا ہوں میں تو چاہیئے دونا ہو التفات

    سنتا نہیں ہوں بات مکرر کہے بغیر

    غالبؔ نہ کر حضور میں تو بار بار عرض

    ظاہر ہے تیرا حال سب ان پر کہے بغیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے