اللہ رے کیا آپ کا ہے حسن بلا کا
ہوگا نہ دو عالم میں تو اس آن و ادا کا
دیکھے جو دم ذبح ادائیں تری قاتل
ہوجائے قضا کو مری ارمان قضا کا
جو تیر ہے دل دوز ہے جو بات ہے دلچسپ
آتا ہے مزہ تیری جفا میں بھی ادا کا
حیران خدائی ہے تجھے دیکھ کے پیارے
لیتے ہیں جگر تھام کے سب نام خدا کا
ایک ایک ادا سے مٹے لاکھوں ہی وفا میں
کیا سیکھ لیا آپ نے بھی ڈھنگ جفا کا
خود جانے کی طاقت نہیں وہ آئیں گے آپ ہی
احسان نہ لوں گا میں کبھی باد صبا کا
تھے دور تو بے پردہ تھے پاس آئے تو محجوب
یہ سیکھ لیا تم نے چلن کس سے حیا کا
گو لاکھوں ہی پردوں میں دل اپنا یہ چھپایا
لیکن تری نظروں نے اسے دور سے تاکا
برباد ہوئے ہم تری سہہ سہہ کے جفائیں
بھولے سے بھی تونے نہ لیا نام وفا کا
غوثیؔ میں اوسی در کا اک خاک نشیں ہوں
رتبہ ہے جہاں ایک سبھی شاہ و گدا کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.