ادھر ان کی مہر و عطا ہو رہی ہے
ادھر کچھ ادھر کی صدا ہو رہی ہے
تمہیں یاد کرتے ہیں مشکل میں مولیٰ
بچانا مرے نا خدا ہو رہی ہے
جو یہ دمبدم ہچکیاں آ رہی ہیں
ہماری کہیں یاد کیا ہو رہی ہے
جو نکلا جنازہ کسی کا تو بولے
یہ کیسی قیامت بپا ہو رہی ہے
مکر جاؤ گے تم مٹیں گے نہ دھبے
دم ذبح تکرار کیا ہو رہی ہے
یہ تم یاد رکھ لو نہ چھوڑوں گا الفت
سہی لاکھ مجھ پر جفا ہو رہی ہے
ذرا مڑ کے دیکھو تو لاشہ کسی کا
ایک صدقے کسی کے قضا ہو رہی ہے
مزے تیرے خنجر کے لے لے کے قاتل
لب زخم سے مرحبا ہو رہی ہے
بجھانا کوئی آگ دل میں لگی ہے
ارے میں جلا میں جلا ہو رہی ہے
اشارے پہ بسمل جہاں ہو رہا ہے
فقط ایک طرز ادا ہو رہی ہے
مٹاتے ہیں مدفن کو وہ بعد مردن
کوئی اور رسم جفا ہو رہی ہے
مزد یہ اٹھا سن کے اشعار غوثیٰؔ
ہر اک لب سے صل علیٰ ہو رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.