Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادھر ان کی مہر و عطا ہو رہی ہے

غوثی شاہ

ادھر ان کی مہر و عطا ہو رہی ہے

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    ادھر ان کی مہر و عطا ہو رہی ہے

    ادھر کچھ ادھر کی صدا ہو رہی ہے

    تمہیں یاد کرتے ہیں مشکل میں مولیٰ

    بچانا مرے نا خدا ہو رہی ہے

    جو یہ دمبدم ہچکیاں آ رہی ہیں

    ہماری کہیں یاد کیا ہو رہی ہے

    جو نکلا جنازہ کسی کا تو بولے

    یہ کیسی قیامت بپا ہو رہی ہے

    مکر جاؤ گے تم مٹیں گے نہ دھبے

    دم ذبح تکرار کیا ہو رہی ہے

    یہ تم یاد رکھ لو نہ چھوڑوں گا الفت

    سہی لاکھ مجھ پر جفا ہو رہی ہے

    ذرا مڑ کے دیکھو تو لاشہ کسی کا

    ایک صدقے کسی کے قضا ہو رہی ہے

    مزے تیرے خنجر کے لے لے کے قاتل

    لب زخم سے مرحبا ہو رہی ہے

    بجھانا کوئی آگ دل میں لگی ہے

    ارے میں جلا میں جلا ہو رہی ہے

    اشارے پہ بسمل جہاں ہو رہا ہے

    فقط ایک طرز ادا ہو رہی ہے

    مٹاتے ہیں مدفن کو وہ بعد مردن

    کوئی اور رسم جفا ہو رہی ہے

    مزد یہ اٹھا سن کے اشعار غوثیٰؔ

    ہر اک لب سے صل علیٰ ہو رہی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے