Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا کہوں خود کو میں اپنے میں کیا کیا ہو گیا

غوثی شاہ

کیا کہوں خود کو میں اپنے میں کیا کیا ہو گیا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    کیا کہوں خود کو میں اپنے میں کیا کیا ہو گیا

    خود تماشائی بنا خود ہی تماشا ہو گیا

    خود میں خود کو دیکھتا ہوں خود کا خود ہوں آئینہ

    آپ ہی بندہ نما اور آپ مولیٰ ہو گیا

    سب مری شانیں ہیں میرے روپ میرے طور ہیں

    ہر تعین میں نرالا رنگ میرا ہو گیا

    وہ ہیولیٰ ہوں کہ مجھ سے ہے جہاں کے سب نمود

    جو نہ تھا کچھ بھی وہ سب مجھ سے ہویدا ہو گیا

    سب خیالی صورتیں ہیں ایک ہوں میں ایک ہوں

    میری غیریت کا ہر صورت کو دھوکا ہو گیا

    باوجود اس کے کہ میں ہی سب میں ظاہر ہوں مگر

    میری یہ بے پردگی خود ایک پردہ ہو گیا

    خود کو ہر ہر آئینہ میں دیکھتا ہوں میں الگ

    خود ہی پھر کثرت میں وحدت کا معمہ ہو گیا

    شکل نامحرم کہیں رہتا ہوں میں جلوہ فزا

    صورت غوثیؔ کہیں عرفان والا ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے