Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی مست مجھ کو بنا گیا وہ پیالہ مجھ کو پلا گیا

غوثی شاہ

کوئی مست مجھ کو بنا گیا وہ پیالہ مجھ کو پلا گیا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    کوئی مست مجھ کو بنا گیا وہ پیالہ مجھ کو پلا گیا

    دیا کان میں مرے پھونک کچھ مجھے جانے کیا وہ بنا گیا

    وہ فسوں تھا اس کی نگاہ میں کہ فسوں بھی جس کو نہ کہہ سکیں

    مجھے خود نظر وہ بنا گیا وہ نظر ملا کے چلا گیا

    وہ شراب اس کی شراب تھی کہ حلال بھی تھی وہ پاک بھی

    وہ تھا نشہ اس کا بھی نشہ کچھ کہ میں خود کو کھویا بھی پا گیا

    دیا میں نے جان بھی تن اسے دیا میں نے دین بھی دل اسے

    لیا لے کے پھر کیا مسترد انہیں اور کچھ وہ بنا گیا

    کوئی دیکھنا اسے دیکھنا کہ نظر میں اس کی ہے کیمیا

    کہ میں پہلے کی طرح اب نہیں مجھے جانے کیا وہ بنا گیا

    عجب اس کی باتوں میں بات تھی کہ چھپی ہوئی کوئی ذات تھی

    کہ پتے تھے سارے کھلے ہوئے وہ بتا کے سب کو پتا گیا

    کوئی اک کو سب ہی سمجھتا تھا کوئی سب کو سب اسے چھوڑ کر

    وہی وہ ہے سب میں یہ سب نہیں وہ سبھوں میں ایسا بتا گیا

    جسے ڈھونڈھتا تھا میں جا بجا وہ نظر بچا کے تھا ہر جگہ

    وہ نظر نواز ہر اک جگہ مجھے اس کا جلوہ دکھا گیا

    وہ بلا کی اس کی تھی سادگی کہ نظر جہاں نہ جچتی تھی

    مگر اس پہ بھی وہ کریم تھا کہ بتا کے سب کو پتا گیا

    کیا جام ہستی سے مست جب تو لگا وہ غوثیؔ کو چھوڑنے

    بڑی منتوں سے پتہ لیا تو کمال نام بتا گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے