کسی کے حسن کا جلوہ ہوں وہ حجاب ہوں میں
کسی کے حسن کا جلوہ ہوں وہ حجاب ہوں میں
جمال یار کی ہلکی سی اک نقاب ہوں میں
کسی کا جلوہ ہے ظاہر تو اس کا ہوں مظہر
کسی کی ہستی ہے پانی تو اک سراب ہوں میں
کسی کا باندھا ہوا اک نقش ہستی ہوں
ہیں ہے بحر تو اس بحر کا حباب ہوں میں
تمہارا حسن رہے اور تم رہو آباد
دعائیں مٹ کے بھی دیتا ہوں وہ خراب ہوں میں
وہ بے نظیر حسیں اور میں اس کا آئینہ
وہ اپنے حسن میں بے مثل لا جواب ہوں میں
نہ پوچھو کیا ہوں میں کیسا وجود ہے میرا
جو دیکھتے ہیں وہ بیدار میں وہ خواب ہوں میں
نہاں ہیں مجھ میں نقوش جہان غیب و شہود
تمام حسن کا دفتر ہوں وہ کتاب ہوں میں
میں کچھ نہ ہو کے بھی ان کی نظر میں رہتا ہوں
کرم ان کا کہ لاکھوں میں انتخاب ہوں میں
میں کیا بتاؤں کہ ہے مجھ میں کیا نہاں غوثیؔ
اگرچہ صورت ذرہ ہوں آفتاب ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.