Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کسی کے حسن کا جلوہ ہوں وہ حجاب ہوں میں

غوثی شاہ

کسی کے حسن کا جلوہ ہوں وہ حجاب ہوں میں

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    کسی کے حسن کا جلوہ ہوں وہ حجاب ہوں میں

    جمال یار کی ہلکی سی اک نقاب ہوں میں

    کسی کا جلوہ ہے ظاہر تو اس کا ہوں مظہر

    کسی کی ہستی ہے پانی تو اک سراب ہوں میں

    کسی کا باندھا ہوا اک نقش ہستی ہوں

    ہیں ہے بحر تو اس بحر کا حباب ہوں میں

    تمہارا حسن رہے اور تم رہو آباد

    دعائیں مٹ کے بھی دیتا ہوں وہ خراب ہوں میں

    وہ بے نظیر حسیں اور میں اس کا آئینہ

    وہ اپنے حسن میں بے مثل لا جواب ہوں میں

    نہ پوچھو کیا ہوں میں کیسا وجود ہے میرا

    جو دیکھتے ہیں وہ بیدار میں وہ خواب ہوں میں

    نہاں ہیں مجھ میں نقوش جہان غیب و شہود

    تمام حسن کا دفتر ہوں وہ کتاب ہوں میں

    میں کچھ نہ ہو کے بھی ان کی نظر میں رہتا ہوں

    کرم ان کا کہ لاکھوں میں انتخاب ہوں میں

    میں کیا بتاؤں کہ ہے مجھ میں کیا نہاں غوثیؔ

    اگرچہ صورت ذرہ ہوں آفتاب ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے