پردۂ وحدت میں محبوب خدا تو ہی تو تھا
پردۂ وحدت میں محبوب خدا تو ہی تو تھا
لا مکاں میں یا شہ ہر دوسرا توہی تو تھا
گنج مخفی میں او نور کبریا تو ہی تو تھا
باعث ایجاد عالم مصطفیٰ تو ہی تو تھا
رہنمائی گمرہوں کی کرتے ان کی کیا مجال
خضر میرے خضر کا بھی رہنما تو ہی تو تھا
غش تھے موسیٰ دیکھ کر جس کی تجلی کی جھلک
ہم نے جانا طور پر جلوہ نما تو ہی تو تھا
کوہ جودی پر لگی جا کر جو کشتی نوح کی
او خدا کے نور اس کا نا خدا تو ہی تو تھا
دیکھ کر خود کو جو بول اٹھا وہ انی خالقٌ
ہاں مرے مولیٰ خدا کا آئینہ تو ہی تو تھا
جام وحدت سے کیا غوثیؔ کو بس مست الست
ساقیٔ کوثر وہاں جرعہ دیا تو ہی تو تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.