Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پہلو میں میرے دل ہے احمد پہ مرنے والا

غوثی شاہ

پہلو میں میرے دل ہے احمد پہ مرنے والا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    پہلو میں میرے دل ہے احمد پہ مرنے والا

    اور دم مرا یہ دم ہے احمد کا بھرنے والا

    مضطر کو چین آئے بے کل قرار پائے

    دیکھے جو زلف ان کی کوئی بکھرنے والا

    احمد کا عشق چھوڑوں کافر نہیں ہوں ناصح

    ترشی سے یہ نہیں ہے نشہ اترنے والا

    آتی تھیں یہ صدائیں وقت ولادت شہہ

    اب نخل کفر کی ہے یہ جڑ کترنے والا

    پھر وار تیغ فرقت دل پر لگا ہے کاری

    اب زخم دل ہے شاید کوئی ابھرنے والا

    اسریٰ کی شب یہ دیتے جبریل تھے صدائیں

    سردار دو جہاں ہے اس دم سنورنے والا

    سارے جہاں کا سچا ہے قول کا یہ پکا

    جاناں نہیں یہ اپنا ہرگز مکرنے والا

    اب یا نبی دکھا دو روئے مبارک اپنا

    ہوں عشق میں تمہارے جاں سے گزرنے والا

    جو دیکھ لوں میں جلوہ مولا کے صدقے ہو کر

    غوثیؔ میں جان اپنی ہوں نذر کرنے والا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے