کھلا اب من رآنی سے معما لن ترانی کا
کھلا اب من من رآنی سے معما لن ترانی کا
محمد مصطفیٰ تم راز ہو گنج نہانی کا
خدائی میری نظروں میں یہ ساری مصطفائی ہے
خلاصہ ہے یہ میری ایک بینی ایک دانی کا
عجب کچھ بے نشاں ہے وہ کہ ہے ہر اک نشاں اس کا
پتہ دیتا ہے پتہ پتہ اس کی بے نشانی کا
خدا ہے رتبہ داں ان کا خدا ہے مدح خواں ان کا
دو عالم کو کہاں منہ ہے نبی کی مدح خوانی کا
محمد کے قدوم پاک پر جان حزیں نکلے
نتیجہ کم سے کم نکلے یہ میری جاں فشانی کا
نبی کے حب میں رونے سے عمل نامے دھلے غوثیؔ
بحمداللہ کیا اشکوں نے میرے کام پانی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.