ازل سے ہوں میں عاشق جس کے گھونگر والے بالوں کا
ازل سے ہوں میں عاشق جس کے گھونگر والے بالوں کا
وہ دل ہے جان ہے جاناں ہے سب اللہ والوں کا
بنانا ان کو جو بگڑے ہوئے ہیں ایک مدت کے
یہ ادنیٰ سا کرشمہ ہے رسول اللہ کے چالوں کا
حقیقت ساری کھل جائے گی محشر میں بتا دیں گے
مزہ آ جائے گا ان کے جوابوں کا سوالوں کا
خدا کا جلوہ عصیاں کی سیاہی دل میں یوں گویا
سیہ پردہ ہے بیت اللہ میں میرے انفعالوں کا
نہیں کرتے نہیں کرتے مسیحا بھی مسیحائی
سنا ہے عشق احمد میں جو عالم میرے نالوں کا
محمد کا نظارہ میرے دل اور آنکھوں میں
مزہ لیتا ہوں فرقت میں تصور سے وصالوں کا
سنائیں گے غزل یہ نعتیہ محشر میں ہم غوثیؔ
نبی کے سامنے مجمع ہو جس دم عشق والوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.