Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ملے مجھ کو میرا بانکا سنوریا آرزو دارم

غلام احمد آزادؔ

ملے مجھ کو میرا بانکا سنوریا آرزو دارم

غلام احمد آزادؔ

MORE BYغلام احمد آزادؔ

    ملے مجھ کو میرا بانکا سنوریا آرزو دارم

    بچھاؤں ہر قدم پر یہ نظریا آرزو دارم

    حرم میں جا کے دیکھوں بت کدہ میں بھی اسے ڈھونڈوں

    پھروں تلاش میں شام و سحریا آرزو دارم

    رنگاؤں گیروئے کپڑے بنوں جوگن میں اس کارن

    بجاؤں نام کی اس کے بنسریا آرزو دارم

    محبت نے کیا بدنام اس کی کچھ نہیں پرواہ

    پیا کی ہو مگر مجھ پر نظریا آرزو دارم

    پیا چاہے جسے ہو وہ سہاگن یہ مثل سچ ہے

    ہو کب آباد یہ سونی سحریا آرزو دارم

    ستا ڈالا ستا ڈالا ہے بالکل شام فرقت نے

    الٰہی وصل کی کب ہو سحریا آرزو دارم

    ملے ایسا کوئی رہبر بتائے راستہ اس کا

    ہوئی مدت کہ بھولا ہوں ڈگریا آرزو دارم

    ملا ہے کون مرشد کے سوا اس ملنے والے سے

    مجھے آقا دکھائیے گا نگریا آرزو دارم

    کیا ہے خنجرِ فرقت نے اس آزادؔ کو گھائل

    لگا دے ایک وصلت کی کڑیا آرزو دارم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے