عالم صورت کا چھپ جانا عیاں ہو جائے گا
عالم صورت کا چھپ جانا عیاں ہو جائے گا
یہ مرقع اک دن آنکھوں سے نہاں ہو جائے گا
دود دل میرا نہ چشم کم سے دیکھ اے رشک مہ
پہن ہو گا یہ اگر تو آسماں ہو جائے گا
آہ مجھ سے نالہ کش کی ہوگی مدفن جو زمیں
اس زمیں کا قطعہ سارا نیستاں ہو جائے گا
مت جلا دل کو مرے ہر دم کہ یہ ابر مژہ
اب جو ہے یوں آب ریز آتش فشاں ہو جائے گا
باز گشت عمر رفتہ کا سبب ہے شرب مے
زاہد اس کو پی کہ پھر تو بھی جواں ہو جائے گا
مت سنو غیروں کے واں ہر شب تم افسانے طویل
ورنہ اک دن قصہ ہی کوتاہ یاں ہو جائے گا
پائے گا اس بے نشاں کا کچھ تو اے راسخؔ نشاں
آپ کو کہہ کر جو بے نام و نشاں ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.