عدم سے آئی ہے نسبت قدم قدم بہ قدم
عدم سے آئی ہے نسبت قدم قدم بہ قدم
خدا نے کہہ لیا خود کو صنم صنم بہ صنم
ازل سے آج تک نسبت کے سوا کچھ بھی نہیں
وہی نسبت کا ہے دم دم میں دم ہے دم بہ دم
ساتوں پشتوں کے سینوں میں نور بھر جائے
نگاہ نور کرم ہو تیرا کرم بہ کرم
جھکا کے سر میں نے دیکھا تیرے قدموں کے تلے
کئی حرم تیرے قدموں میں ہیں حرم بحرم
نہ پایا تجھ سا حسیں ہم نے دونوں عالم میں
تمام ڈھونڈا ہے ہم نے ارم ارم بہ ارم
مجھ سے مت پوچھو مرا سینہ جھانک کر دیکھو
میرے نس نس میں ہے نسبت کا بھرم ہم بہم
میں چھوڑ کر کہاں جاؤں در صابر سے غلامؔ
وہ لاکھ بار بھی ڈھائے ستم ستم بہ ستم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.