Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میری ہر نظر میں صنم ہی صنم ہے

غلام حسین مرزائی

میری ہر نظر میں صنم ہی صنم ہے

غلام حسین مرزائی

MORE BYغلام حسین مرزائی

    میری ہر نظر میں صنم ہی صنم ہے

    صنم کی نظر میں کرم ہی کرم ہے

    نہیں دوسرا میں کوئی دوسرا ہے

    حرم ہے حرم میں صنم ہی صنم ہے

    نمازی کا ہر سجدہ باب حرم تک

    میرے سامنے تو صنم ہی صنم ہے

    ہے حاجی کو تو بحر اسود کا بوسہ

    میرے روبرو بس قدم ہی قدم ہے

    ہوئی جب سے نسبت ہے مجھ کو صنم سے

    کہوں کیا کرم ہے کرم ہی کرم ہے

    کرم بے وجہ کس کو کیسے ملے گا

    صنم سے کرم ہے کرم ہی کرم ہے

    تجھے خوف عقبی ہے خوف لحد ہے

    یہاں دونوں عالم عدم ہی عدم ہے

    میں پوچھا تھا خانۂ دل سے کیا ہے

    صدا آئی دل سے صنم ہی صنم ہے

    غلامؔ صنم کو فنا پھر بقا میں

    کہ بانی مبانی صنم ہی صنم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے