کیوں پریشاں ہے طبیعت آج کل
کیوں پریشاں ہے طبیعت آج کل
کیا کسی سے ہے محبت آج کل
اللہ اللہ کس قدر مرغوب ہے
اس کا نقشہ، اس کی صورت آج کل
دل میں حسرت ہے کہ پھر دیکھوں اسے
دل پہ ہے جس کی حکومت آج کل
سامنے اس کے نہ لینا میرا نام
دل میں رکھتا ہے کدورت آج کل
دل لگانے کا یہی انجام ہے
ہے مصیبت پر مصیبت آج کل
رازِ الفت اب بھلا کیسے چھپے
ہے عیاں سب پر حقیقت آج کل
رنگ تو اچھے ہیں سب، دل کو مگر
بھا گئی ہے کالی رنگت آج کل
کیا اب بھی باقی ہے کچھ جور و ستم
اس قدر کیوں ہے عنایت آج کل
اب دلِ مشتاقؔ کا حافظ خدا
لے گیا اک بے مروت آج کل
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.