Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہدف جس کا فقط دل ہو میں ایسے تیر کے قرباں

شاہ تراب علی قلندر

ہدف جس کا فقط دل ہو میں ایسے تیر کے قرباں

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    ہدف جس کا فقط دل ہو میں ایسے تیر کے قرباں

    بدن جس سے نہ گھائل ہو میں اس شمشیر کے قرباں

    جو لیلیٰ نے کہا ہنس کے کہ بیڑی ڈال دو اس کے

    گیا بن قیس دیوانہ ہوا زنجیر کے قرباں

    کہو شیریں سے جا بیٹھے مزے سے گھر میں خسرو کے

    ہوا فرہاد اس کے دم سے جوئے شیر کے قرباں

    اٹھا کر برقع مکھڑے سے ذرا صورت تو دکھلا دے

    حجاب اتنا نہ کر مجھ سے تری تصویر کے قرباں

    تو خاک اپنے قدم کی دے نہ کر محتاج کندن کا

    کسے ملتی ہے یہ دولت میں اس اکسیر کے قرباں

    ترابؔ اس نے جوانی میں مجھے پیروں کی نعمت دی

    بنایا پیر مجھ کو میں تو اپنے پیر کے قرباں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے