Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سمجھا ہوا ہوں شومئی دست دعا کو میں

حفیظ جالندھری

سمجھا ہوا ہوں شومئی دست دعا کو میں

حفیظ جالندھری

سمجھا ہوا ہوں شومئی دست دعا کو میں

کچھ روز اور دیکھ رہا ہوں خدا کو میں

ثابت قدم رہوں کہ تلاطم کا ساتھ دوں

ساحل کے رخ تو لا نہ سکوں گا ہوا کو میں

کشتی خدا پہ چھوڑ کے بیٹھا ہے مطمئن

دریا میں پھینک دوں نہ کہیں نا خدا کو میں

انسان ہوں خطائے وفا بخش دیجیے

بس کیجیے پہنچ تو چکا ہوں سزا کو میں

مطلب پرست دوست نہ آئے فریب میں

بیٹھا رہا لیے ہوئے دام وفا کو میں

آ اے جنون عشق کی تکمیل زیست ہو

توڑوں طلسم خانۂ ارض و سما کو میں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے