Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کون مجھے آج جگا کر گیا

حافظ حبیب علی شاہ

کون مجھے آج جگا کر گیا

حافظ حبیب علی شاہ

MORE BYحافظ حبیب علی شاہ

    کون مجھے آج جگا کر گیا

    حسن خدا داد دکھا کر گیا

    نقش قدم ہو گئے وہاں سینکڑوں

    چلتے ہی چلتے جو ادا کر گیا

    دیکھو تو عالم کو بت نازنین

    ہوئے کرشمے میں فدا کر گیا

    کس کی تھی یہ باڑ کہ قاتل نے آج

    بیٹھے ہوئے آنکھ لڑا کر گیا

    چونک میں بیدار ہوا خواب سے

    سینے سے اس نے جو لگا کر گیا

    ظلم و ستم ایسا نہ دیکھا کہیں

    آپ ہنسا ہم کو رولا کر گیا

    کیوں نہ ہوں فرہاد وہ شیریں ادا

    شربت دیدار پلا کر گیا

    ذوق سے اب مست ہوا ہوں حبیبؔ

    جام محبت جو پلا کر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے