نقاب چہرۂ انور اٹھا دو گے تو کیا ہو گا
نقاب چہرۂ انور اٹھا دو گے تو کیا ہو گا
جمال اپنا جو عاشق کو دکھا دو گے تو کیا ہو گا
مری امید کی کشتی ترا دو گے تو کیا ہو گا
کنارے غم کے دریا سے لگا دو گے تو کیا ہو گا
دل ویرانۂ عاشق بسا دو گے تو کیا ہو گا
گلی میں اپنی گر تھوڑی جگہ دو گے تو کیا ہو گا
ہرا باغ تمنا کو بنا دو گے تو کیا ہو گا
ہمارے غنچۂ دل کو کھلا دو گے تو کیا ہو گا
تڑپتا ہے دل عاشق غم ہجراں کے صدموں سے
تم اس درد جدائی کو مٹا دو گے تو کیا ہو گا
پلا دو شربت دیدار سوز غم سے جلتا ہوں
لگی کو تم مرے دل کی بجھا دو گے تو کیا ہو گا
اگر شکل اپنی حافظؔ کو دکھانے سے ہو شرماتے
ذرا آواز پردہ سے سنا دو گے تو کیا ہو گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.