Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نقاب چہرۂ انور اٹھا دو گے تو کیا ہو گا

حافظ

نقاب چہرۂ انور اٹھا دو گے تو کیا ہو گا

حافظ

MORE BYحافظ

    نقاب چہرۂ انور اٹھا دو گے تو کیا ہو گا

    جمال اپنا جو عاشق کو دکھا دو گے تو کیا ہو گا

    مری امید کی کشتی ترا دو گے تو کیا ہو گا

    کنارے غم کے دریا سے لگا دو گے تو کیا ہو گا

    دل ویرانۂ عاشق بسا دو گے تو کیا ہو گا

    گلی میں اپنی گر تھوڑی جگہ دو گے تو کیا ہو گا

    ہرا باغ تمنا کو بنا دو گے تو کیا ہو گا

    ہمارے غنچۂ دل کو کھلا دو گے تو کیا ہو گا

    تڑپتا ہے دل عاشق غم ہجراں کے صدموں سے

    تم اس درد جدائی کو مٹا دو گے تو کیا ہو گا

    پلا دو شربت دیدار سوز غم سے جلتا ہوں

    لگی کو تم مرے دل کی بجھا دو گے تو کیا ہو گا

    اگر شکل اپنی حافظؔ کو دکھانے سے ہو شرماتے

    ذرا آواز پردہ سے سنا دو گے تو کیا ہو گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے