Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

مرزا غالب

حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

    مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو میں

    چھوڑا نہ رشک نے کہ ترے گھر کا نام لوں

    ہر اک سے پوچھتا ہوں کہ جاؤں کدھر کو میں

    جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار بار

    اے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں

    ہے کیا جو کس کے باندھئے میری بلا ڈرے

    کیا جانتا نہیں ہوں تمہاری کمر کو میں

    لو وہ بھی کہتے ہیں کہ یہ بے ننگ و نام ہے

    یہ جانتا اگر تو لٹاتا نہ گھر کو میں

    چلتا ہوں تھوڑی دور ہر اک تیز رو کے ساتھ

    پہچانتا نہیں ہوں ابھی راہ بر کو میں

    خواہش کو احمقوں نے پرستش دیا قرار

    کیا پوجتا ہوں اس بت بیداد گر کو میں

    پھر بے خودی میں بھول گیا راہ کوئے یار

    جاتا وگرنہ ایک دن اپنی خبر کو میں

    اپنے پہ کر رہا ہوں قیاس اہل دہر کا

    سمجھا ہوں دل پذیر متاع ہنر کو میں

    غالبؔ خدا کرے کہ سوار سمند ناز

    دیکھوں علی بہادر عالی گہر کو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے